ساتھ ہے کہکشاں، پیار سارا جہاں

ساتھ ہے کہکشاں، پیار سارا جہاں
دل میں سمٹ آیا ہے آسماں
بانہوں میں بھر لوں اگر روشنی کی ہوائیں
لہراؤں صندلی بدن جھوم اٹھیں گی فضائیں
حسن ہے بے کراں۔۔۔ پیار سارا جہاں
سانسوں میں بھی گنگنائیں گیتوں بھری آبشاریں
بجنے لگیں ساز بن کر دھڑکنوں کی قطاریں
رقص میں ہے سماں۔۔۔ پیار سارا جہاں
ہاتھوں پہ اتری ہے رات خوشیاں جگانے کیلئے
آئی ہوں میں چاند سی، سپنے سجانے کیلئے
ساتھ ہے کہکشاں۔۔۔ پیار سارا جہاں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *