کون جانے کون ہے کس حال میں

کون جانے کون ہے کس حال میں
گر پڑے ہیں ہجر کے پاتال میں
عمر بھر خود ہی رہے گا جال میں
آ گیا جو چاہتوں کی چال میں
وار بھی روکے شکستہ بھی نہ ہو
اتنی طاقت اب کہاں ہے ڈھال میں
زد میں آئے ہیں تو آیا ہے سمجھ
کون بیٹھا ہے چھپا کس کھال میں
وہ تو لمحہ بھر لگاتا ہے مگر
ہم اسے بھولے نہیں سو سال میں
سب یہاں اچھی رتوں کے یار ہیں
ساتھ کوئی بھی نہ دے گا کال میں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *