کچھ اوارق ہی لکھے ہیں

کچھ اوارق ہی لکھے ہیں
ابھی تو درد کہانی کے
گھر میں اکثر شام کے بعد
ویرانہ آجاتا ہے
سنا ہے تیرا حسن بہت
لوگوں پر آ جاتا ہے
بارش کی خیرات ملے
ہم صحراؤں والوں کو
جل پریوں کا دیس ہمیں
بے چہروں کا دیس لگا
چہروں کے پیچھے بھی کچھ
خاص ادائیں ہوتی ہیں
سندر سپنے یاد نہیں
خواہش بھول نہیں پاتے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *