کیسا بول گئے

کیسا بول گئے
جیون رول گئے
شریانوں میں تم
آنسو گھول گئے
باتوں باتوں میں
ہم سچ بول گئے
عشق نے ٹھیک کیا
سارے جھول گئے
مت پوچھو کیسے
ہم بے مول گئے
سونے جیسا دل
ریت میں رول گئے
تم تو پل بھر میں
بندھن کھول گئے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – شام کے بعد – دوم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *