گرچہ سارا جیون ہم نے غم لکھا

گرچہ سارا جیون ہم نے غم لکھا
ہم کو یہ معلوم ہے کتنا کم لکھا
ہم نے اپنے دل کو بھی لکھا خوش خوش
ہم نے تیری آنکھوں کو بھی نم لکھا
دیکھو ہم نے کیسے ان کو ہمت دی
تھکے ہوئے لوگوں کو تازہ دم لکھا
جانے اس میں حکمت کیا تھی ہم دونوں
الگ الگ تھے لوگوں نے باہم لکھا
تیرے بعد تو روز بہت تفصیل کے ساتھ
ہم نے دل کا اک اک زیرو بم لکھا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – تیرے کچھ خواب)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *