لوگ ڈھونڈیں تو خیالی ہو جائیں

لوگ ڈھونڈیں تو خیالی ہو جائیں
ہم تو وہ ہیں جو مثالی ہو جائیں
کیسے ممکن ہے طبیعت کے خلاف
ہم ترے در کے سوالی ہو جائیں
یہ بھی کچھ ٹھیک نہیں ہے یارو
عشق میں لوگ موالی ہو جائیں
اتنی الجھن بھی نہیں ٹھیک کہ پھر
جھاڑ جھنکار پرالی ہو جائیں
کوئی بس چھوٹی سی نیکی کر کے
شہر والوں سے تو عالی ہو جائیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – کہاں ہو تم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *