بستیوں میں یے کوہکن تنہا

بستیوں میں یے کوہکن تنہا
کیا خوش آیا ہے کارِ فن تنہا
بے مثالی پہ خوش نہ ہو یعنی
رہ گیا تیرا بانکپن تنہا
سُن رہے ہو تمھارے اُٹھتے ہی
ہو گئی ساری انجمن تنہا
جب سے تھک کرگرے ہیں ہم تب سے
ہیں غزالاں، ختن ختن تنہا
شہر لے جا رہے ہیں مجنوں کو
آج سے ہو رہا ہے بَن تنہا
جون ایلیا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *