مجھے لگتا ہے

مجھے لگتا ہے
لگتا ہے
تم کوئی شام ہو
اور میرے دل کی منڈیروں پر اتر آئی ہو
اور میرے صحن میں پھیلتی جا رہی ہو
اور میری اداسیوں کے سائے لمبے کرتی جاتی ہو
دور دور تک
لگتا ہے تم کوئی شام ہو
اور میری روح کے صحرا میں
اچانک ہی ڈھل آئی ہو
اور ہر طرف بکھرتی جا رہی ہو
میری خاموشیوں کے کناروں پر ٹھہرتی
اور میرے گیتوں کے اشاروں سے کتراتی
اپنے ہی آپ دل ہی دل میں
کچھ گنگناتی جا رہی ہو
مجھے لگتا ہے
تم کوئی شام ہو
فرحت عباس شاہ
(کتاب – دو بول محبت کے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *