گئے وہ دن کہ نا دانستہ غیروں کی وفا داری

گئے وہ دن کہ نا دانستہ غیروں کی وفا داری
گئے وہ دن کہ نا دانستہ غیروں کی وفا داری
کیا کرتے تھے تم تقریر، ہم خاموش رہتے تھے
بس اب بگڑے پہ کیا شرمندگی، جانے دو، مل جاؤ
قَسم لو ہم سے گر یہ بھی کہیں کیوں ہم نہ کہتے تھے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *