آنکھ روشن ہے جیب خالی ہے

آنکھ روشن ہے جیب خالی ہے ظلمتوں میں کرن سوالی ہے حادثوں نے رباب چھیڑے ہیں وقت کی آنکھ لگنے والی ہے حسن پتھر کی…

ادامه مطلب

کوئی تازہ الم نہ دکھلائے

کوئی تازہ الم نہ دکھلائے آنے والے خوشی سے ڈرتے ہیں لوگ اب موت سے نہیں ڈرتے لوگ اب زندگی سے ڈرتے ہیں ساغر صدیقی

ادامه مطلب

ایک وعدہ ہے کسی کا جو وفا ہوتا نہیں

ایک وعدہ ہے کسی کا جو وفا ہوتا نہیں ورنہ ان تاروں بھری راتوں میں کیا ہوتا نہیں جی میں آتا ہے الٹ دیں انکےچہرے…

ادامه مطلب

ہم فقیروں کی صورتوں پہ نہ جا

ہم فقیروں کی صورتوں پہ نہ جا ہم کئی روپ دھار لیتے ہیں زندگی کے اداس لمحوں کو مسکرا کر گزار لیتے ہیں ساغر صدیقی

ادامه مطلب

برگشتہء یزداں سے کچھ بھول ہوئی ہے

برگشتہء یزداں سے کچھ بھول ہوئی ہے بھٹکے ہوئے انساں سے کچھ بھول ہوئی ہے تاحّد نظر شعلے ہی شعلے ہیں چمن میں پھولوں کے…

ادامه مطلب

وہ جن کے ہوتے ہیں خورشید آستینوں میں

وہ جن کے ہوتے ہیں خورشید آستینوں میں انھیں کہیں سے بلاؤ بڑا اندھیرا ہے فرازعرش سے ٹوٹا ہوا کوئی تارہ کہیں سے ڈھونڈ کے…

ادامه مطلب

پھر امڈ آئے ہیں یادوں کے سہانے بادل 

پھر امڈ آئے ہیں یادوں کے سہانے بادل  پھر دل زار میں اک شعلۂ ارماں جاگا  میرے افکار کے بجھتے ہوئے ریزے چونکے  میرے حرماں…

ادامه مطلب

اے دلِ بے قرار چپ ہو جا

اے دلِ بے قرار چپ ہو جا جا چکی ہے بہار چپ ہو جا اب نہ آئیں گے روٹھنے والے دیدہ اشکبار! چپ ہو جا…

ادامه مطلب

پھول چاہے تھے مگر ہاتھ میں آئے پتھر

پھول چاہے تھے مگر ہاتھ میں آئے پتھر ہم نے آغوشِ محبت میں سلائے پتھر وحشتِ دل کے تکلف کی ضرورت کے لیے آج اُس…

ادامه مطلب

جب کسی صورت نہ عنواں مل سکا 

جب کسی صورت نہ عنواں مل سکا  آرزو بے نام صحرا بن گئی  زندگی کی بات ساغر کیا کہیں  اک تمنا تھی تقاضا بن گئی…

ادامه مطلب

جانے والے ہماری محفل سے

جانے والے ہماری محفل سے چاند تاروں کو ساتھ لیتا جا ہم خزاں سے نباہ کر لیں گے تو بہاروں کو ساتھ لیتا جا ساغر…

ادامه مطلب

تمہارے دامن رنگیں کا آسرا لے کر 

تمہارے دامن رنگیں کا آسرا لے کر  چمن کے مست نظاروں سے کھیل سکتا ہوں  کسی کے عہد محبت کی یاد باقی ہے  بڑے حسین…

ادامه مطلب

جنھیں فیضان گلشن ہے نہ عرفان بہاراں ہے

جنھیں فیضان گلشن ہے نہ عرفان بہاراں ہے وہ پھولوں کو نئے جذبات کی تعلیم دیتے ہیں یہاں کلیاں مہکتی ہیں مگر خوشبو نہیں ہوتی…

ادامه مطلب

تری دنیا میں یا رب زیست کے سامان جلتے ہیں

تری دنیا میں یا رب زیست کے سامان جلتے ہیں فریب زندگی کی آگ میں انسان جلتے ہیں دلوں میں عظمت توحید کے دیپک فسردہ…

ادامه مطلب

جو حادثے یہ جہاں میرے نام کرتا ہے

جو حادثے یہ جہاں میرے نام کرتا ہے بڑے خلوص سے دل نذر جام کرتا ہے ہم ہی سے قوس و قزح کو ملی ہے…

ادامه مطلب

کس کو بھاتی رہی رات بھر چاندنی

کس کو بھاتی رہی رات بھر چاندنی جی جلاتی رہی رات بھر چاندنی ٹمٹماتے رہے حسرتوں کے دیے مسکراتی رہی رات بھر چاندنی اک حسیں…

ادامه مطلب

دکھ بھری داستان ماضی کی

دکھ بھری داستان ماضی کی حال کی بے رخی کا قصہ ہوں اے حقیقت کے ڈھونڈنے والے میں تری جستجو کا حصہ ہوں ساغر صدیقی

ادامه مطلب

دکھ بھری داستان ماضی کی 

دکھ بھری داستان ماضی کی  حال کی بے رخی کا قصّہ ہوں اے حقیقت کے ڈھونڈنے والے  میں تری جستجو کا حصّہ ہوں ساغر صدیقی

ادامه مطلب

آج روٹھے ہوئے ساجن کو بہت یاد کیا

آج روٹھے ہوئے ساجن کو بہت یاد کیا اپنے اجڑے ہوئے گلشن کو بہت یاد کیا جب کبھی تقدیر نے گھیرا ہے ہمیں گیسوئے یار…

ادامه مطلب

کیا بتاؤں تجھے اسباب جئے جانے کے

کیا بتاؤں تجھے اسباب جئے جانے کے مجھ کو خود بھی نہیں معلوم کہ کیوں زندہ ہوں اپنے ہونے کی خبر کس کو سناؤں ساغر…

ادامه مطلب