میرزا اسد الله غالب – اردو غزلیات
کار گاه ہستی میں لالہ داغ ساماں ہے
کار گاه ہستی میں لالہ داغ ساماں ہے کار گاه ہستی میں لالہ داغ ساماں ہے برقِ خرمنِ راحت، خونِ گرمِ دہقاں ہے غنچہ تا…
غیر لیں محفل میں بوسے جام کے
غیر لیں محفل میں بوسے جام کے غیر لیں محفل میں بوسے جام کے ہم رہیں یوں تشنہ لب پیغام کے خستگی کا تم سے…
ظلمت کدے میں میرے شبِ غم کا جوش ہے
ظلمت کدے میں میرے شبِ غم کا جوش ہے ظلمت کدے میں میرے شبِ غم کا جوش ہے اک شمع ہے دلیلِ سحر سو خموش…
شکوۂ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا
شکوۂ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا شکوۂ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا غالبؔ ایسے گنج کو عیاں یہی ویرانہ تھا
شب خمارِ شوقِ ساقی رستخیز اندازه تھا
شب خمارِ شوقِ ساقی رستخیز اندازه تھا شب خمارِ شوقِ ساقی رستخیز اندازه تھا تا محیطِ باده صورت خانۂ خمیازه تھا یک قدم وحشت سے…
سادگی پر اس کی، مر جانے کی حسرت دل میں ہے
سادگی پر اس کی، مر جانے کی حسرت دل میں ہے سادگی پر اس کی، مر جانے کی حسرت دل میں ہے بس نہیں چلتا…
رحم کر ظالم کہ کیا بودِ چراغِ کشتہ ہے
رحم کر ظالم کہ کیا بودِ چراغِ کشتہ ہے رحم کر ظالم کہ کیا بودِ چراغِ کشتہ ہے نبضِ بیمارِ وفا دودِ چراغِ کشتہ ہے…
دھمکی میں مر گیا، جو نہ بابِ نبرد تھا
دھمکی میں مر گیا، جو نہ بابِ نبرد تھا [1] دھمکی میں مر گیا، جو نہ بابِ نبرد تھا “عشقِ نبرد پیشہ” طلبگارِ مرد تھا…
درخورِ قہر و غضب جب کوئی ہم سا نہ ہوا
درخورِ قہر و غضب جب کوئی ہم سا نہ ہوا درخورِ قہر و غضب جب کوئی ہم سا نہ ہوا پھر غلط کیا ہے کہ…
حضورِ شاہ میں اہلِ سخن کی آزمائش ہے
حضورِ شاہ میں اہلِ سخن کی آزمائش ہے حضورِ شاہ میں اہلِ سخن کی آزمائش ہے چمن میں خوش نوایانِ چمن کی آزمائش ہے قد…
حاصل سے ہاتھ دھو بیٹھ اے آرزو خرامی
حاصل سے ہاتھ دھو بیٹھ اے آرزو خرامی حاصل سے ہاتھ دھو بیٹھ اے آرزو خرامی دل جوشِ گریہ میں ہے ڈوبی ہوئی اسامی اس…
تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں
تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں تیرے توسن کو صبا باندھتے ہیں ہم بھی مضموں کی ہَوا باندھتے ہیں آہ کا کس نے اثر دیکھا…
پھر وه سوئے چمن آتا ہے خدا خیر کرے
پھر وه سوئے چمن آتا ہے خدا خیر کرے پھر وه سوئے چمن آتا ہے خدا خیر کرے رنگ اڑتا ہے گُلِستاں کے ہواداروں کا
بھولے سے کاش وہ ادھر آئیں تو شام ہو
بھولے سے کاش وہ ادھر آئیں تو شام ہو کیا لطف ہو جو ابلقِ دوراں بھی رام ہو تا گردشِ فلک سے یوں ہی صبح…
بساطِ عجز میں تھا ایک دل یک قطره خوں وه بھی
بساطِ عجز میں تھا ایک دل یک قطره خوں وه بھی بساطِ عجز میں تھا ایک دل یک قطره خوں وه بھی سو رہتا ہے…
اے روشنیِ دیدہ شہاب الدیں خاں
اے روشنیِ دیدہ شہاب الدیں خاں اے روشنیِ دیدہ شہاب الدیں خاں کٹتا ہے بتاؤ کس طرح سے رَمَضاں؟ ہوتی ہے تراویح سے فرصت کب…
آفت آہنگ ہے کچھ نالۂ بلبل ورنہ
آفت آہنگ ہے کچھ نالۂ بلبل ورنہ آفت آہنگ ہے کچھ نالۂ بلبل ورنہ پھول ہنس ہنس کے گلستاں میں فنا ہو جاتا کاش ناقدر…
آبرو کیا خاک اُس گُل کی۔ کہ گلشن میں نہیں
آبرو کیا خاک اُس گُل کی۔ کہ گلشن میں نہیں آبرو کیا خاک اُس گُل کی۔ کہ گلشن میں نہیں ہے گریبان ننگِ پیراہن جو…
یہ ہم جو ہجر میں دیوار و در کو دیکھتے ہیں
یہ ہم جو ہجر میں دیوار و در کو دیکھتے ہیں یہ ہم جو ہجر میں دیوار و در کو دیکھتے ہیں کبھی صبا کو…
وضعِ نیرنگیِ آفاق نے مارا ہم کو
وضعِ نیرنگیِ آفاق نے مارا ہم کو وضعِ نیرنگیِ آفاق نے مارا ہم کو ہو گئے سب ستم و جَور گوارا ہم کو دشتِ وحشت…
ہوئی جب میرزا جعفر کی شادی
ہوئی جب میرزا جعفر کی شادی ہوئی جب میرزا جعفر کی شادی ہوا بزمِ طرب میں رقصِ ناہید کہا غالبؔ سے: “تاریخ اس کی کیا…
ہم رشک کو اپنے بھی گوارا نہیں کرتے
ہم رشک کو اپنے بھی گوارا نہیں کرتے ہم رشک کو اپنے بھی گوارا نہیں کرتے مرتے ہیں، ولے، اُن کی تمنا نہیں کرتے در…
نہ ہوگا _یک بیاباں ماندگی_ سے ذوق کم میرا
نہ ہوگا “یک بیاباں ماندگی” سے ذوق کم میرا نہ ہوگا “یک بیاباں ماندگی” سے ذوق کم میرا حبابِ موجۂ رفتار ہے نقشِ قدم میرا…
نکتہ چیں ہے، غمِ دل اُس کو سُنائے نہ بنے
نکتہ چیں ہے، غمِ دل اُس کو سُنائے نہ بنے نکتہ چیں ہے، غمِ دل اُس کو سُنائے نہ بنے کیا بنے بات، جہاں بات…
مستعدِ قتلِ یک عالم ہے جلاّدِ فلک
مستعدِ قتلِ یک عالم ہے جلاّدِ فلک مستعدِ قتلِ یک عالم ہے جلاّدِ فلک کہکشاں موجِ شفق میں تیغِ خوں آشام ہے
لوں وام بختِ خفتہ سے یک خوابِ خوش ولے
لوں وام بختِ خفتہ سے یک خوابِ خوش ولے لوں وام بختِ خفتہ سے یک خوابِ خوش ولے غالبؔ یہ خوف ہے کہ کہاں سے…
گھر ہمارا جو نہ روتے بھی تو ویراں ہوتا
گھر ہمارا جو نہ روتے بھی تو ویراں ہوتا بحر گر بحر نہ ہوتا تو بیاباں ہوتا تنگیِ دل کا گلہ کیا؟ یہ وہ کافر…
کیوں نہ ہو چشمِ بُتاں محوِ تغافل، کیوں نہ ہو؟
کیوں نہ ہو چشمِ بُتاں محوِ تغافل، کیوں نہ ہو؟ کیوں نہ ہو چشمِ بُتاں محوِ تغافل، کیوں نہ ہو؟ یعنی اس بیمار کو نظارے…
کہتے تو ہو تم سب کہ بتِ غالیہ مو آئے
کہتے تو ہو تم سب کہ بتِ غالیہ مو آئے کہتے تو ہو تم سب کہ بتِ غالیہ مو آئے یک مرتبہ گھبرا کے کہو…
قیامت ہے کہ سن لیلیٰ کا دشتِ قیس میں آنا
قیامت ہے کہ سن لیلیٰ کا دشتِ قیس میں آنا قیامت ہے کہ سن لیلیٰ کا دشتِ قیس میں آنا تعجّب سے وہ بولا “یوں…
عیب کا دریافت کرنا، ہے ہنرمندی اسدؔ
عیب کا دریافت کرنا، ہے ہنرمندی اسدؔ عیب کا دریافت کرنا، ہے ہنرمندی اسدؔ نقص پر اپنے ہوا جو مطلعِ، کامل ہوا
عجب نشاط سے جلاّد کے چلے ہیں ہم آگے
عجب نشاط سے جلاّد کے چلے ہیں ہم آگے عجب نشاط سے جلاّد کے چلے ہیں ہم آگے کہ اپنے سائے سے سر پاؤں سے…
شکوے کے نام سے بے مہر خفا ہوتا ہے
شکوے کے نام سے بے مہر خفا ہوتا ہے شکوے کے نام سے بے مہر خفا ہوتا ہے یہ بھی مت کہہ کہ جو کہیے…
سیاہی جیسے گِر جاوے دمِ تحریر کاغذ پر
سیاہی جیسے گِر جاوے دمِ تحریر کاغذ پر سیاہی جیسے گِر جاوے دمِ تحریر کاغذ پر مر ی قسمت میں یو ں تصویر ہے شب…
زندانِ تحّمل ہیں مہمانِ تغافل ہیں
زندانِ تحّمل ہیں مہمانِ تغافل ہیں زندانِ تحّمل ہیں مہمانِ تغافل ہیں بے فائدہ یاروں کو فرقِ غم و شادی ہے
ذکر میرا بہ بدی بھی، اُسے منظور نہیں
ذکر میرا بہ بدی بھی، اُسے منظور نہیں ذکر میرا بہ بدی بھی، اُسے منظور نہیں غیر کی بات بگڑ جائے تو کچھ دُور نہیں…
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں؟
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں؟ دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر…
در مدح ڈلی
در مدح ڈلی [1] ہے جو صاحب کے کفِ دست پہ یہ چکنی ڈلی زیب دیتا ہے اسے جس قدر اچھّا کہیے خامہ انگشت بہ…
خزینہ دارِ محبت ہوئی ہوائے چمن
خزینہ دارِ محبت ہوئی ہوائے چمن خزینہ دارِ محبت ہوئی ہوائے چمن بنائے خندۂ عشرت ہے بر بِنائے چمن بہ ہرزہ سنجیِ گلچیں نہ کھا…
جوں شمع ہم اک سوختہ سامانِ وفا ہیں
جوں شمع ہم اک سوختہ سامانِ وفا ہیں جوں شمع ہم اک سوختہ سامانِ وفا ہیں اور اس کے سوا کچھ نہیں معلوم کہ کیا…
تو دوست کسی کا بھی، ستمگر! نہ ہوا تھا
تو دوست کسی کا بھی، ستمگر! نہ ہوا تھا تو دوست کسی کا بھی، ستمگر! نہ ہوا تھا اوروں پہ ہے وہ ظلم کہ مجھ…
پھر وہ سوئے چمن آتا ہے خدا خیر کرے
پھر وہ سوئے چمن آتا ہے خدا خیر کرے پھر وہ سوئے چمن آتا ہے خدا خیر کرے رنگ اڑتا ہے گُلِستاں کے ہوا داروں…
بھولے سے کاش وه ادھر آئیں تو شام ہو
بھولے سے کاش وه ادھر آئیں تو شام ہو بھولے سے کاش وه ادھر آئیں تو شام ہو کیا لطف ہو جو ابلقِ دوراں بھی…
بزمِ شاہنشاہ میں اشعار کا دفتر کھلا
بزمِ شاہنشاہ میں اشعار کا دفتر کھلا رکھیو یارب یہ درِ گنجینۂ گوہر کھلا شب ہوئی، پھر انجمِ رخشندہ کا منظر کھلا اِس تکلّف سے…
اے جہاں آفریں خدائے کریم
اے جہاں آفریں خدائے کریم اے جہاں آفریں خدائے کریم ضائعِ ہفت چرخ، ہفت اقلیم نام میکلوڈ جن کا ہے مشہور یہ ہمیشہ بصد نشاط…
اک گرم آه کی تو ہزاروں کے گھر جلے
اک گرم آه کی تو ہزاروں کے گھر جلے اک گرم آه کی تو ہزاروں کے گھر جلے رکھتے ہیں عشق میں یہ اثر ہم…
ابر روتا ہے کہ بزمِ طرب آمادہ کرو
ابر روتا ہے کہ بزمِ طرب آمادہ کرو ابر روتا ہے کہ بزمِ طرب آمادہ کرو برق ہنستی ہے کہ فرصت کوئی دم دے ہم…
یہ بزمِ مے پرستی، حسرتِ تکلیف بے جا ہے
یہ بزمِ مے پرستی، حسرتِ تکلیف بے جا ہے یہ بزمِ مے پرستی، حسرتِ تکلیف بے جا ہے کہ جامِ بادہ کف بر لب بتقریبِ…
وسعتِ سعیِ کرم دیکھ کہ سر تا سرِ خاک
وسعتِ سعیِ کرم دیکھ کہ سر تا سرِ خاک وسعتِ سعیِ کرم دیکھ کہ سر تا سرِ خاک گزرے ہے آبلہ پا ابرِ گہربار ہنوز…