میرزا اسد الله غالب – اردو غزلیات
کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے
کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے جس میں کہ ایک بیضۂ مور آسمان ہے ہے…
کُنج میں بیٹھا رہوں یوں پَر کھلا
کُنج میں بیٹھا رہوں یوں پَر کھلا کاشکے ہوتا قفس کا در کھلا ہم پکاریں، اور کھلے، یوں کون جائے یار کا دروازہ پاویں گر…
کب فقیروں کو رسائی بُتِ مے خوار کے پاس
کب فقیروں کو رسائی بُتِ مے خوار کے پاس [1] کب فقیروں کو رسائی بُتِ مے خوار کے پاس تونبے بو دیجیے مے خانے کی…
عہدے سے مدِحناز کے باہر نہ آ سکا
عہدے سے مدِحناز کے باہر نہ آ سکا عہدے سے مدِحناز کے باہر نہ آ سکا گراک ادا ہو تو اُسے اپنی قضا کہوں حلقے…
طاؤس در رکاب ہے ہر ذرّہ آہ کا
طاؤس در رکاب ہے ہر ذرّہ آہ کا طاؤس در رکاب ہے ہر ذرّہ آہ کا یا رب نفس غبار ہے کس جلوہ گاہ کا؟…
شکوہ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا
شکوہ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا شکوہ یاراں غبارِ دل میں پنہاں کر دیا غالبؔ ایسے گنج کو عیاں یہی ویرانہ تھا
سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آ پڑی
سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آ پڑی سہل تھا مُسہل ولے یہ سخت مُشکل آ پڑی مجھ پہ کیا گُزرے گی، اتنے روز…
زہرِ غم کر چکا تھا میرا کام
زہرِ غم کر چکا تھا میرا کام زہرِ غم کر چکا تھا میرا کام تجھ کو کس نے کہا کہ ہو بدنام؟ مے ہی پھر…
دیکھنے میں ہیں گرچہ دو، پر ہیں یہ دونوں یار ایک
دیکھنے میں ہیں گرچہ دو، پر ہیں یہ دونوں یار ایک دیکھنے میں ہیں گرچہ دو، پر ہیں یہ دونوں یار ایک وضع میں گو…
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟
دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟ دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟ آخر اس درد کی دوا کیا ہے؟ ہم ہیں مشتاق اور وہ بےزار…
درد مِنّت کشِ دوا نہ ہوا
درد مِنّت کشِ دوا نہ ہوا درد مِنّت کشِ دوا نہ ہوا میں نہ اچھا ہوا، برا نہ ہوا جمع کرتے ہو کیوں رقیبوں کو…
حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے
حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے اس سے میرا مہِ خورشید جمال اچّھا ہے بوسہ…
جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی
جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی جو نہ نقدِ داغِ دل کی کرے شعلہ پاسبانی تو فسردگی نہاں ہے بہ کمینِ بے…
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو
تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو تم جانو، تم کو غیر سے جو رسم و راه ہو مجھ کو بھی…
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا دل، جگر تشنۂ فریاد آیا دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز پھر…
بہارِ رنگِ خونِ دل ہے ساماں اشک باری کا
بہارِ رنگِ خونِ دل ہے ساماں اشک باری کا بہارِ رنگِ خونِ دل [1] ہے ساماں اشک باری کا جنونِ برق نشتر ہے رگِ ابرِ…
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے
برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے برشکالِ گریۂ عاشق ہے دیکھا چاہئے کھِل گئی ماندِ گلُ سوَ جا سے دیوارِ چمن اُلفتِ گل سے غلط…
اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے
اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے [1] اور تو رکھنے کو ہم دہر میں کیا رکھتے تھے مگر ایک شعر میں…
اسدؔ ہم وه جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں
اسدؔ ہم وه جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں اسدؔ ہم وه جنوں جولاں گدائے بے سر و پا ہیں کہ ہے سر…
آ، کہ مری جان کو قرار نہیں ہے
آ، کہ مری جان کو قرار نہیں ہے آ، کہ مری جان کو قرار نہیں ہے طاقتِ بیدادِ انتظار نہیں ہے دیتے ہیں جنّت حیاتِ…