اگر بہاروں نے مجھ سے پوچھا

اگر بہاروں نے مجھ سے پوچھا چمکتے تاروں نے مجھ سے پوچھا بتائو حسن جہاں کہاں ہے؟ تو برملا میں کہوں گی ان سے تمہیں…

ادامه مطلب

و نے اک روز کہا تھا مجھ سے

و نے اک روز کہا تھا مجھ سے دور تجھ سے میں اگر ہو جائوں جال دنیا کا ہے رنگین و حسیں اس کے رنگوں…

ادامه مطلب

بھول جانے کا تو بس ایک بہانہ ہو گا

بھول جانے کا تو بس ایک بہانہ ہو گا کہ بہر طور اسے یاد تو آنا ہو گا کوئی موسم ہو، مہکتا رہے، شاداب رہے…

ادامه مطلب

وہ جو شہر دل تھا اجڑ گیا

وہ جو شہر دل تھا اجڑ گیا وہ جو خواب تھا بکھر گیا کبھی موسموں کی نظر لگی کبھی واہموں نے ڈرا دیا کبھی منزلوں…

ادامه مطلب

ایک چیخ ابھی تک باقی ہے

ایک چیخ ابھی تک باقی ہے تم سات سمندر پار گئے تو ایسا لگا کہ ساتوں صدیاں بیت گئیں آ آ کر موسم ملنے کے…

ادامه مطلب

بدلی بدلی سی فضا لگتی ہے

بدلی بدلی سی فضا لگتی ہے ساری دنیا ہی خفا لگتی ہے دل کا دروازہ کھلا چھوڑ دیا تیرے قدموں کی صدا لگتی ہے سینکڑوں…

ادامه مطلب

دل میں پھر درد ہوا دیر تلک

دل میں پھر درد ہوا دیر تلک نہ ملی اس کو دوا دیر تلک میں نے خوشبو کی حقیقت پوچھی پھول خاموش رہا دیر تلک…

ادامه مطلب

خواب آنکھوں کو جگاتے تو کوئی بات بھی تھی

خواب آنکھوں کو جگاتے تو کوئی بات بھی تھی دل میں ہلچل سی مچاتے تو کوئی بات بھی تھی مانا ہم سے تو کوئی بات…

ادامه مطلب

چاند نے بادل اوڑھ لیا تھا

چاند نے بادل اوڑھ لیا تھا اک شب تاروں کے جھرمٹ سے چاند اتر کر چھت پر آیا ہولے سے پھر مجھ سے بولا حیراں…

ادامه مطلب

جل چکے خواب تو پھر آگ بجھانے آیا

جل چکے خواب تو پھر آگ بجھانے آیا اک نئے ڈھنگ سے وہ چوٹ لگانے آیا موم کے پل سے گزر کر مجھے جانا تھا…

ادامه مطلب

دھوپ اور چھائوں کے نظارے تھے

دھوپ اور چھائوں کے نظارے تھے دل کی دولت جہاں پہ ہارے تھے بے وفائی کا اب گلہ کیسا آپ پہلے بھی کب ہمارے تھے…

ادامه مطلب

کسی بھی لمحے، کوئی بھی دھیان میں آ سکتا ہے

کسی بھی لمحے، کوئی بھی دھیان میں آ سکتا ہے کسی کی باتیں، کسی کا چہرہ کسی کا دھیما دھیما لہجہ کوئی بھی اپنا یا…

ادامه مطلب

اب کے پھولوں نے کڑی خود کو سزا دی ہو گی

اب کے پھولوں نے کڑی خود کو سزا دی ہو گی راہ گلشن کی خزائوں کو دکھا دی ہو گی جب وہ آیا تو کوئی…

ادامه مطلب

لہو لہو سے گلابوں کی داستاں دیکھو

لہو لہو سے گلابوں کی داستاں دیکھو ہوئے ہیں قتل بہاروں میں گلستاں دیکھو سوئے فلک تو سدا دیکھتے ہی رہتے ہو کبھی تو پلکوں…

ادامه مطلب

اس نے پوچھا ربط بہم کی کوئی صورت

اس نے پوچھا ربط بہم کی کوئی صورت میں نے کہا، تم فون بھی کر سکتے ہو مجھ کو لکھنا چاہو تو خط لکھ لو…

ادامه مطلب

کھیلتے کھیلتے دونوں میں سے

کھیلتے کھیلتے دونوں میں سے ایک نے دوجے کی گڑیا کی نوچ لیں آنکھیں لڑکی چیخی دیکھو، تم نے میری گڑیا اندھی کر دی اب…

ادامه مطلب

اس گلی کا نشاں ملے نہ ملے

اس گلی کا نشاں ملے نہ ملے پھر سے وہ جان جاں ملے نہ ملے نین گویا، تھی مہر ہونٹوں پر پیار کا وہ سماں…

ادامه مطلب

کیسے وہ لوٹ آئے کہ فرصت اسے نہیں

کیسے وہ لوٹ آئے کہ فرصت اسے نہیں دنیا سمجھ رہی ہے محبت اسے نہیں لگتا ہے آ چکی ہے کمی اس کی چاہ میں…

ادامه مطلب

اس کی آنکھوں میں اک سایہ ہے

اس کی آنکھوں میں اک سایہ ہے چوٹ کھا کر جو مسکرایا ہے یاد بن کر جو رچ گیا خوں میں اس کو سچ مچ…

ادامه مطلب

ہے وہی آسماں، زمین وہی

ہے وہی آسماں، زمین وہی ماہ و انجم اسی طرح روشن کہکشاں اب بھی مسکراتی ہے پھول کلیاں مہک رہی ہیں یونہی بعد مدت کے…

ادامه مطلب

آج پھر باد بہاراں نے مرے کانوں میں

آج پھر باد بہاراں نے مرے کانوں میں چپکے چپکے سے ترے آنے کا پوچھا مجھ سے پوچھا، سندیسہ کوئی،چٹھی کوئی آئی ہے؟ گنگناتے ہوئے…

ادامه مطلب

ہو سکتا ہے مجھ سے بچھڑ کر

ہو سکتا ہے مجھ سے بچھڑ کر وہ بھی کچھ کچھ پچھتاتا ہو سنگ سنگ بیتا ہر اک لمحہ اس کو بھی تو یاد آتا…

ادامه مطلب

اسے لوح دل پر لکھا تو ہے

اسے لوح دل پر لکھا تو ہے بڑی شان سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بڑے مان سے تو یہ سوچ گہری سی کس لیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ یہ عدو ہے دل…

ادامه مطلب

وفا جب مصلحت کی شال اوڑھے

وفا جب مصلحت کی شال اوڑھے سرد رت کا روپ دھارے دل کے آنگن میں اترتی ہے تو پلکوں پر ستاروں کی دھنک مسکانے لگتی…

ادامه مطلب