کانٹوں سی اس دنیا میں وہ پھولوں جیسی

کانٹوں سی اس دنیا میں وہ پھولوں جیسی جیون بھول بھلیوں میں وہ رستوں جیسی اجلی اجلی مہکی مہکی روشن روشن میری سوچوں جیسی، میرے…

ادامه مطلب

وہ ایک شخص کہ منزل بھی، راستا بھی ہے

وہ ایک شخص کہ منزل بھی، راستا بھی ہے وہی دعا بھی، وہی حاصل دعا بھی ہے میں اس کی کھوج میں نکلا ہوں ساتھ…

ادامه مطلب

وہ سکون جسم وجاں گرداب جاں ہونے کو ہے

وہ سکون جسم وجاں گرداب جاں ہونے کو ہے پانیوں کا پھول پانی میں رواں ہونے کو ہے ماہیء بے آب ہیں آنکھوں کی بے…

ادامه مطلب

منزلیں بھی، یہ شکستہ بال وپر بھی دیکھنا

منزلیں بھی، یہ شکستہ بال وپر بھی دیکھنا تم سفر بھی دیکھنا، رخت سفر بھی دیکھنا حالِ دل تو کُھل چکا اس شہر میں ہر…

ادامه مطلب

بھٹک رہی ہے عطا خلق بے اماں پھر سے

بھٹک رہی ہے عطا خلق بے اماں پھر سے سروں سے کھینچ لیے کس نے سائبان پھر سے دلوں سے خوف نکلتا نہیں عذابوں کا…

ادامه مطلب

تھوڑی سی اس طرف بھی نظر ہونی چاہئے

تھوڑی سی اس طرف بھی نظر ہونی چاہئے یہ زندگی تو مجھ سے بسر ہونی چاہئے آئے ہیں لگ رات کی دہلیز پھاند کر ان…

ادامه مطلب