عذاب آئے تھے ایسے کہ پھر نہ گھر سے گئے

عذاب آئے تھے ایسے کہ پھر نہ گھر سے گئے وہ زندہ لوگ مرے گھر کے جیسے مر سے گئے ہزار طرح کے صدمے اٹھانے…

ادامه مطلب

شکستہ حال سا بے آسرا سا لگتا ہے

شکستہ حال سا بے آسرا سا لگتا ہے یہ شہر دل سے زیادہ دکھا سا لگتا ہے ہر اک کے ساتھ کوئی واقعہ سا لگتا…

ادامه مطلب

وحشت اسی سے پھر بھی وہی یار دیکھنا

وحشت اسی سے پھر بھی وہی یار دیکھنا پاگل کو جیسے چاند کا دیدار دیکھنا اس ہجرتی کو کام ہوا ہے کہ رات دن بس…

ادامه مطلب

وہ رات بے پناہ تھی اور میں غریب

وہ رات بے پناہ تھی اور میں غریب تھا وہ جس نے یہ چراغ جلایا عجیب تھا وہ روشنی کہ آنکھ اٹھائی نہیں گئی کل…

ادامه مطلب

آؤ تم ہی کرو مسیحائی

آؤ تم ہی کرو مسیحائی اب بہلتی نہیں ہے تنہائی تم گئے تھے تو ساتھ لے جاتے اب یہ کس کام کی ہے بینائی ہم…

ادامه مطلب

کوئی دھن ہو میں ترے گیت ہی گائے جاؤں

کوئی دھن ہو میں ترے گیت ہی گائے جاؤں درد سینے میں اٹھے شور مچائے جاؤں خواب بن کر تو برستا رہے شبنم شبنم اور…

ادامه مطلب

بنا گلاب تو کانٹے چبھا گیا اک شخص 

بنا گلاب تو کانٹے چبھا گیا اک شخص  ہوا چراغ تو گھر ہی جلا گیا اک شخص  محبتیں بھی عجب اس کی نفرتیں بھی کمال …

ادامه مطلب