حال کیسا ہے سب سنا دوں گا
مدتوں میں لکھا ہوا جیون
ایک ہی سانس میں مٹا دوں گا
اتنا کم فہم تو نہیں پھر بھی
آپ کو دیوتا بنا دوں گا
لوگ پوچھیں گے ماجرا کیا ہے
اس قدر خود کو میں گرا دوں گا
اب کے سوچا ہے جو وہ آئے علی
سامنے ہو بھی تو بھلا دوں گا
محمد علی خان