وہ یہ کہتی ہے روٹھ کر

وہ یہ کہتی ہے روٹھ کر مجھ سے
وہ یہ کہتی ہے روٹھ کر مجھ سے
یہ اُداسی مجھے ستاتی گر
تو میں شاید تمہیں منا لیتی
گر درختوں سے میرے بارے میں
بات تم نے کبھی نہ کی ہوتی
تو بھی شاید تمہیں مناتی میں
گر سمندر تمہاری آنکھوں کا
میرا چہرہ مجھے نہ دکھلاتا
سوچ لیتی تمہیں منانے کا
گر پہاڑوں میں تم نہیں جاتے
نام میرا نہ لوٹ کر آتا
تو بھی شاید تمہیں منا لاتی
وہ یہ کہتی ہے روٹھ کر مجھ سے
تم اگر سیکھتے منا لینا
لازمی تھا کہ پھر مناتی میں
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *