میرے سینے میں جانے کیا

میرے سینے میں جانے کیا ٹوٹا
جو بھی ٹوٹا بہت بُرا ٹوٹا
آندھیوں سے لڑا جو کتنی دیر
ایسا پھر گِر کے وہ دِیا ٹوٹا
تم تو بس ٹوٹ ٹوٹ کر روئے
میں تو سارا ہی برملا ٹوٹا
وہ مجھے جب ملا رہا خاموش
میں اُسے جب کبھی ملا، ٹوٹا
رہ گئی دل میں زندگی باقی
ایسے ٹوٹا اگر تو کیا ٹوٹا
ایک دیوی بچھڑ گئی، افسوس
اور پھر اُس کا دیوتا ٹوٹا
کیوں بدلتے نہیں ہو تم موضوع؟
کیا بتاؤں تمہیں کہ کیا ٹوٹا!
ایک ٹوٹے کا ٹوٹنا کیسا؟
کیوں مِرا دل دُکھا ہوا، ٹوٹا؟
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *