ساتھ کسی کا چھوٹ گیا دل

ساتھ کسی کا چھوٹ گیا دل بیٹھ گیا
پیار کا مندر ٹوٹ گیا دل بیٹھ گیا
نیندوں کو تعبیر کی حسرت مار گئی
آنکھ میں سپنا پھوٹ گیا دل بیٹھ گیا
یاد تری رہ جانی تھی سو رہ گئی ہے
ہاتھ سے دامن چھوٹ گیا دل بیٹھ گیا
شام بھی مجھ سے موڑ کے چہرہ دور گئی
اور یہ دن بھی روٹھ گیا دل بیٹھ گیا
اتنے ٹکڑے کون سمیٹے گا آخر
دیکھ میں کتنا ٹوٹ گیا دل بیٹھ گیا
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *