بیداری – اول

بیداری
جس بندۂ حق بیں کی خودی ہوگئی بیدار
شمشیر کی مانند ہے برندہ و براق
اس کی نگہ شوخ پہ ہوتی ہے نمودار
ہر ذرے میں پوشیدہ ہے جو قوت اشراق
اس مرد خدا سے کوئی نسبت نہیں تجھ کو
تو بندۂ آفاق ہے ، وہ صاحب آفاق
تجھ میں ابھی پیدا نہیں ساحل کی طلب بھی
وہ پاکی فطرت سے ہوا محرم اعماق
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *