بس ایک اندازہ

بس ایک اندازہ
برس گزرے تمہیں سوئے ہوئے
اٹھ جاؤ، سنتی ہو، اب اٹھ جاؤ
میں آیا ہوں
میں اندازے سے سمجھا ہوں
یہاں سوئی ہوئی ہو تم
یہاں، روئے زمیں کے اس مقامِ آسمانی تر کی حد میں
باد ہائے تُند نے
میرے لئے بس ایک اندازہ ہی چھوڑا ہے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *