جب نسیم سحری آتی ہے

جب نسیم سحری آتی ہے
ہم کو یاد ایک گلی آتی ہے
زہر اچھا ہے اسکو پی کر
لذتِ تشنہ لب آتی ہے
جاؤ بھی میں نے تمہیں دیکھ لیا!
تم سے بس دل شکنی آتی ہے
عشقِ آزاد کی آزادی میں
کامیابی سے کمی آتی ہے
جانیے کون بُلاتاہے مجھے
ایک آواز چلی آتی ہے
کیوں رہے زُلف پر احسانِ نسیم
ہم سے جب شانہ کشی آتی ہے
آپ جو چارہ گری کرتے ہیں
آپ سے چارہ گری آتی ہے؟
میرے غصے کا اثر کیا ہوگا
مجھ کو غصے میں ہنسی آتی ہے
بُت گری کرتے رہے ہیں احباب
جونؔ سے بُت شکنی آتی ہے
جون ایلیا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *