حال اک عکس حال ہے شاید

حال اک عکس حال ہے شاید
یعنی خواب اک خیال ہے شاید
وہ جو ممکن ہے اے امید امید
اک محال محال ہے شاید
یہ نبود اور بود کی روداد
اک ملال ملال ہے شاید
عیش بال و پر خیال جو ہے
اک قفس کا وہ مال ہے شاید
کیسا چلنا، میں اٹھ نہیں سکتا
یہ کوئی میری چال ہے شاید
جون! ہے اک کمال ہو سکنا
اور ہونا ، زوال ہے شاید
وہ شکم رقص گر ہے،دل ہے سو آج
شب قتل و قتال ہے شاید
جون ایلیا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *