آنکھوں میں بس گیا ہے مدینہ رسولؐ کا
ہے گرد میرے آقاؐ کی خاکِ شفائے پاک
چشمہ ہے خوشبوؤں کا پسینہ رسولؐ کا
پڑھتا ہوں میں درود و سلام اب رُکے بنا
آیا ہے ہاتھ میرے خزینہ رسولؐ کا
قربانی دی تو اپنے ہی لال و گُہر کی دی
دیکھا ہے دنیا والو قرینہ رسولؐ کا
تھی غرق کائنات سمندر کے بیچ میں
آتا نہ گر مدد کو سفینہ رسول ؐ کا
فرحت عباس شاہ