حُسن

حُسن
میں ترے ذکر پہ چپ بیٹھا ہوں
بولنے والا سبھی سے بہتر
میں تیرے بارے میں چپ بیٹھا ہوں
کون جانے ترے کس پہلو میں کیا بات مناسب ہے یا
کیا بات مناسب ہی نہیں
تری آنکھوں کے سمندر کسی ٹھٹھرائی ہوئی آنکھ سے سر کیا ہوں گے
تیری زلفوں کی گھٹائیں
کسی بے نام و نشاں دشت نما ریت کی آواز بھلا کیوں سن لیں
تیری نکھری ہوئی رنگت کی خریدے ہوئے پھولوں سے مثالیں کیسی
تری آواز پہ سازوں کا گماں جھوٹ ۔۔!
کہ جب تک کوئی بے چین رسیلی سر تان ۔۔۔کسی درد کی ویران ریاضت
سے نہ نکلے تو کہاں ساز کا جادو ئے صدا
تیرے لہجے کو ہواؤں سے ملانا بھی بہت بے خبری
تو جو بولے تو ہوائیں تھم جائیں
گنگنائے تو صدائیں تھم جائیں
بولنے والے بہت ہیں ترے بارے میں مگر
بولنے والا سبھی سے بہتر
میں تیرے ذکر پہ چپ بیٹھا ہوں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *