سانس گر ہے تو سکھ بحال نہیں

سانس گر ہے تو سکھ بحال نہیں
اب مجھے کوئی بھی ملال نہیں
اس قدر زہر ہے فضاؤں میں
زندگی کا کوئی سوال نہیں
ہم بھی واضح نہیں روئیے میں
آپکے بھی تو خدوخال نہیں
آج کل موت میرے ہاتھ میں ہے
آج کل درد کا سوال نہیں
ٹھیک ہے تیرا کچھ نہیں لگتا
پر مجھے اس طرح تو ٹال نہیں
سب کی سب ہے غموں کی ہٹ دھرمی
اس میں میرا کوئی کمال نہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – مرے ویران کمرے میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *