کیا بے چینی کی آنکھیں بھی ہوتی ہیں

کیا بے چینی کی آنکھیں بھی ہوتی ہیں
کیا بے چینی کی آنکھیں بھی ہوتی ہیں
اس کے لمبے اور نوکیلے ناخنوں کی طرح
مجھے لگتا ہے
بے چینی مجھے بہت سارے لوگوں میں دیکھ لیت ہے
اور کسی طرح حاصل بھی کر لیتی ہے
مجھے پتہ ہے
بے چینی تمہیں بھی دیکھ لیتی ہے
اور اپنے لمبے نوکیلے ناخنوں سے
تمھاری روح پر بھی خراشیں ڈالتی ہے
مجھے تم میں سے
تم سے ملے بغیر ہی محبت کے زخموں کی خوشبو آگئی تھی
اسی لیے تو میں تمھاری طرف چل پڑا ہوں
مجھے یہ بھی پتہ ہے
بے چینی مجھے رکنے نہیں دے گی
اور نا ہی راستہ بدلنے دے گی
پھر بھی تم مجھے یہ تو بتاؤ
کیا بے چینی کی آنکھیں بھی ہوتی ہیں
اور کیا یہ ہمیں
ایک دوسرے کو چوری چھپے تکتے ہوئے دیکھ بھی لیتی ہے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *