مجھے یاد ہیں وہ تمام دن

مجھے یاد ہیں وہ تمام دن
محبت نے مجھے نہایت بہادر بنا دیا تھا
آغاز سے کچھ ہی بعد کے دن
میں نے کہا
انگلی پکڑ کے چلانے والے سائبان بن جانے والے، پالنے والے
سائیوں جیسے ہو کے رہ گئے ہیں
اور محسوس بھی کیا
محبت کے ہمالیہ کے سامنے معدوم ہو گئے ہیں
آغاز کے بعد والے دن
اور اب
محبت نے نہایت بزدل کر دیا ہے
دھڑکن ڈراتی ہے
سائے خوفزدہ کرتے ہیں
موت سر پر ہے
بھوک اور پیاس جاتے نہیں
محبت، بیچاری، کمزور اور ننھی منی محبت
ہر طرف سے وحشی اور دیو آسا پہاڑوں میں گھر گئی ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – خیال سور ہے ہو تم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *