ہر غم سے صاف مکر جاؤں اور تم آؤ

ہر غم سے صاف مکر جاؤں اور تم آؤ
اپنے سب آنسو دھر جاؤں اور تم آؤ
اک بات چھپی ہے بچپن سے مرے سینے میں
کسی رات میں جلدی گھر جاؤں اور تم آؤ
میں شہر میں تنہا آنسو ہوں پر دل یہ ہے
کبھی بارش وار بکھر جاؤں اور تم آؤ
پھر غور سے دیکھوں تیری گہری آنکھوں کو
میں جھوٹی موٹی مر جاؤں اور تم آؤ
مرجھا جاتا ہوں ایک تمہارے جانے سے
میں آپ ہی آپ سنور جاؤں اور تم آؤ
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *