لہو نہ ہو تو قلم ترجماں نہیں ہوتا 

لہو نہ ہو تو قلم ترجماں نہیں ہوتا  ہمارے دور میں آنسو زباں نہیں ہوتا  جہاں رہے گا وہیں روشنی لٹائے گا  کسی چراغ کا…

ادامه مطلب

میری تنہائیاں بھی شاعر ہیں

میری تنہائیاں بھی شاعر ہیں نذر اشعار و جام رہتی ہیں اپنی یادوں کا سلسلہ روکو میری نیندیں حرام رہتی ہیں وسیم بریلوی

ادامه مطلب

در بدر سر جھکائے پھرتا ہے

در بدر سر جھکائے پھرتا ہے عارضی اقتدار کی خاطر کتنا مجبور ہو کے جیتا ہے آدمی اختیار کی خاطر وسیم بریلوی

ادامه مطلب

اب بھی اک لب میں اور تبسم میں

اب بھی اک لب میں اور تبسم میں حد فاصل ہے ایک دوری ہے کتنی صدیاں گزر چکیں لیکن زندگی آج بھی ادھوری ہے وسیم…

ادامه مطلب

حاصل اجتناب سوچا ہے

حاصل اجتناب سوچا ہے روٹھ جائیں گے خواب سوچا ہے ساری دنیا کرے گی ایک سوال تم نے کوئی جواب سوچا ہے وسیم بریلوی

ادامه مطلب

پھول خود اپنے حسن میں گم ہے

پھول خود اپنے حسن میں گم ہے اس کو کب چاہنے کی فرصت ہے آؤ کانٹوں سے دوستی کر لیں جن کو ہمدرد کی ضرورت…

ادامه مطلب