دیدارِ ذات پاک ہے چہرہ حضور کا

دیدارِ ذات پاک ہے چہرہ حضور کا
کعبے سے کم نہیں ہے مدینہ حضور کا
آ ہو کو چشم، سرو کو قامت ہوئی نصیب
پھولوں کو مل گیا ہے پسینہ حضور کا
دنیا میں سب کے واسطے رحمت ہے آپ کی
محشر میں سب کے واسطے سایہ حضور کا
شمس و قمر میں میرے نبی کی ہے روشنی
موسیٰ نے دیکھا طور پر جلوہ حضور کا
تارے بچھا کے راہ میں اسریٰ کی رات کو
اللہ نے بھی دیکھا ہے رستہ حضور کا
قوسین سے بھی آگے ہے معراجِ مصطفیٰ
رستے میں اک مقام ہے سدرہ حضور کا
واصفؔ کسے خبر ہے نبی کے مقام کی
جبریل سا فرشتہ ہے بردہ حضور کا
واصف علی واصف
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *