ایک اچھا ہے ، اک بُرا

ایک اچھا ہے ، اک بُرا ساتھی
چاہیے تجھ کو کون سا ساتھی؟
وہ بھی تنہا تھا‘ اس لئے اُس نے
آدمی کو بنا لیا ساتھی
ایک ساتھی کو مار ڈالا گیا
اور چپ دیکھتا رہا ساتھی
میں بڑے دل کا آدمی ہوں سو تُو
بات دل کی زباں پہ لا ساتھی!
سب زمینی سفر میں ساتھ رہے
آسماں پر ہوئے جدا ساتھی
میں ہوں موقع پرست چھوڑ مجھے
جا کوئی ڈھونڈ لے نیا ساتھی
*
سوچ جو تجھ پہ جان وارتا ہے
وہ تری جان لے بھی سکتا ہے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *