ٹھیک نہیں ہے رونا

غزل
ٹھیک نہیں ہے رونا دھونا سمجھے نا
فرقت میں آنکھیں نہ بھگونا سمجھے نا
جگمگ جگمگ ہے یادوں سے تمہاری ہی
میرے دل کا کونا کونا سمجھے نا
فرقت کا اِک بار مزہ چکھ لو گے تو
آ جائے گا پھوٹ کے رونا سمجھے نا
جان چلی جائے گی مری اِک دن یوں ہی
مجھ سے کبھی ناراض نہ ہونا سمجھے نا
مٹّی کے ہیں مٹّی میں مل جائیں گے
رہ جائے گا چاندی سونا سمجھے نا
کوشش کر لو اتنا بھی آسان نہیں
لفظوں میں احساس پِرونا، سمجھے نا
پردیسی کو چین کہاں حاصل راغبؔ
گھر جا کر آرام سے سونا سمجھے نا
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: لفظوں میں احساس
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *