رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی

رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چُپکے سے بہار آ جائے
جیسے صحرائوں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم
جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آ جائے
دل رہینِ غمِ جہاں ہے آج
ہر نفس تشنئہ فغاں ہے آج
سخت ویراں ہے محفلِ ہستی
اے غمِ دوست! تو کہاں ہے آج
فیض احمد فیض
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *