ضبط میں جان جا نہیں

ضبط میں جان جا نہیں سکتی
اب جدائی ستا نہیں سکتی
میرا ایمان ہے کہ وہ لڑکی
ساری باتیں بھلا نہیں سکتی
آج کل آپ میرے منہ نہ لگیں
زندگی مسکرا نہیں سکتی
وہ مری رات کا چراغ جو ہے
چاندنی جی جلا نہیں سکتی
میں ترے وقت میں شمار نہیں
تُو مجھے یوں گنوا نہیں سکتی
میری آنکھوں کو دیکھنے والی
زینؔ آنکھیں ملا نہیں سکتی
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *