جو بھی آیا تھا فیصلہ

جو بھی آیا تھا فیصلہ بابا
کر لیا میں نے حوصلہ بابا
آپ تو بات بھی نہیں کرتے
کیا کروں آپ سے گلہ بابا
جانے کب تک مجھے نبھانا ہے
اک مروت کا سلسلہ بابا
کوئی بے سائباں ہے مدت سے
کیا یہی ہے یہاں صلہ بابا
آپ کے بعد کچھ سہارے تھے
کوئی کب آپ سا ملا بابا
کاٹتا ہوں جو کٹ نہیں سکتا
زندگی کا یہ مرحلہ بابا
سچ کہوں آپ یاد آتے ہیں
کہہ رہا ہوں یہ برملا بابا
یہ سنا تھا کہ بھر ہی جاتے ہیں
پر کوئی زخم نا سِلا بابا
جھوٹ ہیں نیتیں زمانے کی
جھوٹ ہے سارا سلسلہ بابا
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *