دریچہ ہائے خیال

دریچہ ہائے خیال
چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور یہ سب دریچہ ہائے خیال
جو تمھاری ہی سمت کُھلتے ہیں
بند کر دوں کچھ اس طرح کہ یہاں
یاد کی اک کِرن بھی آ نہ سکے
چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور خود بھی نہ یاد آؤں تمہیں
جیسے تم صرف اِک کہانی تھیں
جیسے میں صرف اِک فسانہ تھا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *