لازم ہے اپنے آپ کی امداد، کچھ کروں

لازم ہے اپنے آپ کی امداد، کچھ کروں
سینے میں وہ خلا ہے کہ ایجاد کچھ کروں
ہر لمحہ اپنے آپ میں پاتا ہوں کچھ کمی
ہر لمحہ اپنے آپ میں، ایزاد کچھ کروں
روکار سے تو اپنی میں لگتا ہوں پائیدار
بنیاد رہ گئی، پئے بنیاد کچھ کروں
طاری ہوا ہے لمحہِ موجود اس طرح
کچھ بھی نہ یاد آئے، اگر یاد کچھ کروں
موسم کا مجھ سے کوئی تقاضا ہے دم بہ دم
بے سلسلہ نہیں نفسِ باد، کچھ کروں
جون ایلیا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *