ایسا لگتا ہے کہ اب حشر ہے کچھ دیر کی بات
روز اک دوست کے مرنے کی خبر آتی ہے
روز اک قتل پہ جس طرح کہ مامور ہے رات
خیمئہ غیر سے منگوائے ہوئے یہ مخبر
رن پڑے گا تو گھڑی بھر نہ دے پایئں گے ساتھ
کس طرح جان سکے طائر نو آموز
کون ہے جال کشا ، کون لگائے ہوئے گھات
آستینوں میں چھپانے ہوئے ہر اک خنجر
اور گفتار کی بابت میں ہیں سب قند و نبات