ظلم کی طرح اذیت میں ہے جس طرح حیات

ظلم کی طرح اذیت میں ہے جس طرح حیات
ایسا لگتا ہے کہ اب حشر ہے کچھ دیر کی بات
روز اک دوست کے مرنے کی خبر آتی ہے
روز اک قتل پہ جس طرح کہ مامور ہے رات
خیمئہ غیر سے منگوائے ہوئے یہ مخبر
رن پڑے گا تو گھڑی بھر نہ دے پایئں گے ساتھ
کس طرح جان سکے طائر نو آموز
کون ہے جال کشا ، کون لگائے ہوئے گھات
آستینوں میں چھپانے ہوئے ہر اک خنجر
اور گفتار کی بابت میں ہیں سب قند و نبات​
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *