تو کیا ہوا جو تمہاری کوئی سہیلی نہیں

تو کیا ہوا جو تمہاری کوئی سہیلی نہیں
میں ہوں نا ساتھ مری جان تو اکیلی نہیں
تو رات ہے تو میں شاعر ہوں تیرا ساتھی ہوں
یہ صاف بات ہے ایسی کوئی پہیلی نہیں
یہ چاند اترا نہیں گود میں کبھی میری
یہ چاندنی کبھی آنگن میں میرے کھیلی نہیں
کسی کسی کو ملی زندگی محبت کی
ہر ایک شخص نے یہ دردناک جھیلی نہیں
یہ ایک عالم ویران ہے سکون نہیں
یہ عشق ہے یہ کسی گاؤں کی حویلی نہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – چاند پر زور نہیں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *