تیرے دیں سے ہے نہ دنیاؤں سے ہے

تیرے دیں سے ہے نہ دنیاؤں سے ہے
وہ عقیدت جو مجھے ماؤں سے ہے
بعد کی بات ہے جنت کا سوال
سر کو نسبت ہی ترے پاؤں سے ہے
ہے ترے شہر سے چالاکی تری
سادگی میری مرے گاؤں سے ہے
میں ہرا پیڑ رہوں یا نہ رہوں
تم کو مطلب ہی فقط چھاؤں سے ہے
کچھ نہ کچھ بات تو چلتی ہی رہی
زندگی حاشیہ آراؤں سے ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اک بار کہو تم میرے ہو)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *