جیتتے ہیں یا ہارتے ہیں ہم

جیتتے ہیں یا ہارتے ہیں ہم
زندگی تو گزارتے ہیں ہم
کتنے مجبور “فِیل” کرتے ہیں
جب کسی کو پکارتے ہیں ہم
کچھ بگاڑا نہیں کسی کا بھی
اپنے ہی دل کو مارتے ہیں ہم
اور سجاتے ہیں تیرے ماتھے پر
اک ستارہ اتارتے ہیں ہم
اور پھرتے ہیں تیری گلیوں میں
آج اک روپ دھارتے ہیں ہم
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *