دل یہ ازل ہے جو عذاب گھٹے

دل یہ ازل ہے جو عذاب گھٹے
یا نبیؐ میرا اضطراب گھٹے
میں اسی جدو جہد میں ہوں مگن
دنیاداری ترا نصاب گھٹے
اک ذرا اپنی صاف رکھ نیت
عمر بھر ناترا ثواب گھٹے
بے نیازی مری بڑھا مولا
روز و شب کا مرا حساب گھٹے
مجھ کو اپنی امان میں لے لے
اس سے پہلے کہ آب و تاب گھٹے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *