زندانِ وقت

زندانِ وقت
روزوشب
ہاتھ جکڑ لینے کی خاطر
کلائیوں میں کڑے اور چوڑیاں
گلا گھونٹنے کو گلو بند
پاؤں باندھنے کو پائل
اور سفر باندھنے کو نتھلی
ماتھے پر غلامی کا نشان
مانگ تک اسیر
انگلیاں تک مقید
قید کی ایک ایک نشانی جسم پر
اور روح پر بھی سو سو طرح کی ان گنت
کاش۔۔۔ کاش۔۔۔
آہ۔۔۔ آزادی صحت سے بھی بڑی نعمت ہے
اور کہیں بھی میسر نہیں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *