کتنی بے چینی سے ہم

کتنی بے چینی سے ہم
کتنی بے چینی سے ہم تیری طرف دیکھتے ہیں
جیسے ڈھلتی ہوئی تاریکی کوئی
شام کے کندھوں پہ ڈھلتی ہوئی تاریکی کوئی
کتنی بے چینی سے ہم تیری طرف دیکھتے ہیں
جیسے صبح کوئی بے نور گھٹاؤں کی سیہ چادر میں
جیسے صحرا کوئی بارش سے ذرا سا پہلے
اپنی بے چینی کے باعث کی طرف دیکھتا ہے
کتنی بے چینی سے ہم تیری طرف دیکھتے ہیں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *