ہمارے ساتھ قسمت کی اداؤں کا تقاضا تھا

ہمارے ساتھ قسمت کی اداؤں کا تقاضا تھا
ہم اپنے بادباں کھولیں ہواؤں کا تقاضا تھا
تمہارے نام پر جیون بِتائیں اور چپ کر کے
تمہیں ہم جان بھی دے دیں وفاؤں کا تقاضا تھا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – شام کے بعد – دوم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *