جو تیری بزم سے اٹھا وہ اس طرح اٹھا

جو تیری بزم سے اٹھا وہ اس طرح اٹھا کسی کی آنکھ میں آنسو کسی کے دامن میں سالک لکھنوی

ادامه مطلب

ساحل پہ قید لاکھوں سفینوں کے واسطے

ساحل پہ قید لاکھوں سفینوں کے واسطے میری شکستہ ناؤ ہے طوفاں لیے ہوئے سالک لکھنوی

ادامه مطلب