وہ جو ہم کو بھلائے بیٹھے ہیں

وہ جو ہم کو بھلائے بیٹھے ہیں
دل انہیں سے لگائے بیٹھے
اک نہ اک شب تو لوٹ آئیں گے
لو دیے کی بڑھائے بیٹھے ہیں
آج بھی ان پہ جاں چھڑکتے ہیں
وہ جو نظریں چرائے بیٹھے ہیں
ان کی آنکھوں میں ڈوبنے کو حسن
اپنا سب کچھ گنوائے بیٹھے ہیں
حسن رضوی
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *