یارو گھر آئی شام چلو میکدے چلیں

یارو گھر آئی شام چلو میکدے چلیں
یاد آ رہے ہیں جام چلو میکدے چلیں

دیر و حرم پہ کھل کے جہاں بات ہو سکے
ہے ایک ہی مکان چلو میکدے چلیں

اچھا نہیں پئیں گے جو پینا حرام ہے
جینا نہ ہو حرام چلو میکدے چلیں

یارو جو ہوگا دیکھیں گے غم سے تو ہو نجات
لے کر خدا کا نام چلو میکدے چلیں

ساقی بھی ہے شراب بھی آزادیاں بھی ہیں
سب کچھ ہے انتظام چلو میکدے چلیں

ایسی فضا میں لطف عبادت نہ آئے گا
لینا ہے اس کا نام چلو میکدے چلیں

فرصت غموں سے پانا اگر ہے تو آؤ نور
سب کو کریں سلام چلو میکدے چلیں

کرشن بہاری نور

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *