مجھے تو نور نظر نے تنک بھی تن نہ دیا

مجھے تو نور نظر نے تنک بھی تن نہ دیا
بہار جاتی رہی دیکھنے چمن نہ دیا
لباس دیکھ لیے میں نے تیری پوشش کے
کہ بعد مرگ کنھیں نے مجھے کفن نہ دیا
کھلی نہ بات کئی حرف تھے گرہ دل میں
اجل نے اس سے مجھے کہنے اک سخن نہ دیا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *